طلسم ہوشربا جلد 2
طلسم ہوشربا جلد دوم سے اقتباس
چشمِ نرگس کو دیدۂ حیراں سمجھی، زلفِ سنبل
کو گیسوے پریشاں سمجھی۔ نخلِ ماتم نظر آیا۔ گل کو اپنے لختِ جگر سے مشابہ پایا۔
بادِ صبا کو صرصرِ حادثہٓ روزگار پایا، لالے نے داغِ دل دکھایا۔ سبزہ رنگ آئینہ
نہر تھا، جانِ بلبل پر قہر تھا۔ گھٹا غم و اندوہ کی ہر طرف چھائی تھی، گلشنِ دہر
کو تاریک جان کر وحشت تنہائی تھی۔
طلسم ہوشربا جلد دوم ، اوکسفورڈ ایڈیشن ، صفحہ 92
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں